Love, an emotion that transcends boundaries, is beautifully expressed in the mellifluous language of Urdu. With its poetic essence and lyrical charm, Urdu has long been associated with articulating the depths of affection, desire, and passion. Let’s explore 30 exquisite love quotes in Urdu that encapsulate the essence of romance:

‏وہ ازل سے ہی مجھ میں تھا موجود
عشق نے تو صرف آگاہی دی ہے بس

‏آنکھوں سے مری اس لیے لالی نہیں جاتی
یادوں سے کوی رات کھالی نہیں جاتی

‏کر رہا تھا غم جہاں کا حساب
آج تم یاد بے حساب آئ

آنکھوں سے تری زلف کا سایہ نہیں جاتا
آرام جو دیکھا ہے بھلایا نہیں جاتا

مجھ سے ملنے کو آپ آئے ہیں ؟
بیٹھیئے میں بُلا کے لاتا ہوں

مر گئے خواب سب کی آنکھوں کے
ہر طرف ہے گلہ حقیقت کا

یہ ذات تماشا بن چکی ہے
دنیا کے میلے سے تھک چکی ہے

کاش کوئی تو ایسا ہو
جو اندر سے باہر جیسا ہو

احمقانہ ہے درد بیاں کرنا
عقل ہے ضبط کی انتہا کرنا

‏رنگوں سے ڈر نہیں لگتا صاحب
رنگ بدلنے والوں سے لگتا ہے

‏کتنی زلفیں کتنے آنچل اڑے چاند کو کیا خبر
کتنا ماتم ہوا کتنے آنسو بہے چاند کو کیا خبر

‏آج یوں موسم نے دی جشن محبت کی خبر
پھوٹ کر رونے لگے ہیں ، میں محبت اور تم

‏خاموشی رات کی دیکتھا ہوں اور تجھے سوچتا ہوں
مد ہوش اکثر ہوجاتا ہوں اور تجھے سوچتا ہوں

‏اندر ایسا حبس تھا، میں نے کھول دیا دروازہ
جس نے دل سے جانا ہے وہ خاموشی سے جائے

‏خدا خود ہی سن لیتا ہے
خاموش دل کی صدا

‏مسکراتے ہوئے ملتا ہوں کسی سے جو ظفرؔ
صاف پہچان لیا جاتا ہوں رویا ہوا میں

‏مجھے تو میں بھی بُھول چُکا
کسی کو کیسے یاد ہوں میں

‏جس تار کو چھیڑیں وہی فریاد بہ لب ہے
اب ہم سے عدمؔ ساز بجایا نہیں جاتا

‏آنکھ کا اعتبار کیا کرتے
جو بھی دیکھا وہ خواب میں دیکھا

‏زندگی میری تھی لیکن اب تو
تیرے کہنے میں رہا کرتی ہے

‏کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی

‏ہر وقت کا ہنسنا تجھے برباد نہ کر دے
تنہائی کے لمحوں میں کبھی رو بھی لیا کر

‏اداسیوں سے وابستہ ہے یہ زندگی میری وصی
خدا گواہ ہے کے پھر بھی تجھے یاد کرتے ہیں

‏کچھ ہو رہے گا عشق و ہوس میں بھی امتیاز
آیا ہے اب مزاج ترا امتحان پر

‏عشق میں جی کو صبر و تاب کہاں
اس سے آنکھیں لڑیں تو خواب کہاں

‏آگ سے خاک ہو گیے ہم
نہ جانے کہاں کہو گيے ہم

‏پاس جب تک وہ رہے درد تھما رہتا ہے
پھیلتا جاتا ہے پھر آنکھ کے کاجل کی طرح

‏جن اشکوں کی پھیکی لو کو ہم بے کار سمجھتے تھے
ان اشکوں سے کتنا روشن اک تاریک مکان ہوا

‏ہزاروں دکھ پڑیں سہنا محبت مر نہیں سکتی
ہے تم سے بس یہی کہنا محبت مر نہیں سکتی

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here